ابھی تو آپ ہیں، اور آپ کا زورِ خطابت ہے
بہت الفاظ ہیں نادر، بہت بے ساختہ جملے
-
ابھی تو لب کشائی،،،،،،،،، آپ کی اپنی گواہی ہے
ابھی تو آپ ہیں ظلِّ الٰہی، آپ ہی کی بادشاہی ہے
-
ابھی تو علم و حکمت، لفظ و گوہر آپ ہی کے ہیں
ابھی سب فیصلے، سب مُہر و محور آپ ہی کے ہیں
-
ابھی سب زر،، جواہر، مال و دولت آپ ہی کے ہیں
ابھی سب شہرت و اسبابِ شہرت آپ ہی کے ہیں
-
ابھی کیا ہے، ابھی تو آپ کا جبروت لہجے میں عیاں ہو گا
ابھی تو آپ ہی کے نطق و لب سے آپ کا قصہ بیاں ہو گا
-
ابھی تو محترم بس آپ ہیں، خود اپنی نظروں میں
معظم،،، محتشم،، القاب ہیں خود اپنی نظروں میں
-
ابھی تو گونجتے اونچے سُروں میں آپ ہی ہیں نغمہ خواں اپنے
سبھی لطف و کرم گھر کے، مکان و لا مکاں اپنے
-
ابھی تو آپ ہی کہتے ہیں،،،، کتنا خوب کہتے ہیں
جو دل میں آئے کہتے ہیں، جو ہو مطلوب کہتے ہیں
-
-
-
مگر جب آپ کی سیرت پہ،،، ساری گفتگو ہو لے
تو یہ بھی یاد رکھیے گا ابھی تک ہم نہیں بولے
No comments:
Post a Comment